Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہانی تو معمائی نہیں ہے

اظہر سجاد

کہانی تو معمائی نہیں ہے

اظہر سجاد

MORE BYاظہر سجاد

    کہانی تو معمائی نہیں ہے

    تجھے شاید سمجھ آئی نہیں ہے

    تکے جاتا ہوں اب بھی تیرا رستہ

    بھلے آنکھوں میں بینائی نہیں ہے

    ابھی پیسے اکٹھے کر رہا ہوں

    ابھی تصویر بنوائی نہیں ہے

    ابھی سے مطمئن ہونا برا ہے

    ابھی منزل نظر آئی نہیں ہے

    غزل کہنے کو آمادہ ہیں لیکن

    ابھی تصویر بن پائی نہیں ہے

    بروز عید اس کے گھر ہے فاقہ

    قبا میں نے بھی سلوائی نہیں ہے

    ابھی اس واسطے خاموش ہوں میں

    ابھی عزت پہ بن آئی نہیں ہے

    رہ الفت سے تم گھبرا رہے ہو

    یہ شوق آبلہ پائی نہیں ہے

    ہیں کس وہم و گماں میں آپ اظہرؔ

    محبت الف لیلائی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے