Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں خلا میں کوئی روح چیختی ہوگی

بلراج حیرت

کہیں خلا میں کوئی روح چیختی ہوگی

بلراج حیرت

MORE BYبلراج حیرت

    کہیں خلا میں کوئی روح چیختی ہوگی

    مرا خیال ہے اب شام ڈھل چکی ہوگی

    پڑھا تو تھا کہیں میں نے کسی فقیر کا قول

    بغاوتوں کی نگہباں سپردگی ہوگی

    میں خود سے محو تکلم تھا بے حجابانہ

    مجھے خبر نہ تھی دنیا بھی سن رہی ہوگی

    مرے وجود کو آہنگ بھی اسی نے دیا

    مرے عدم کا سبب بھی یہی صدی ہوگی

    ابھی ابھی جو سر رہ گزر ملی تھی مجھے

    وہ دھوپ چھانو کی مورت کہاں گئی ہوگی

    سفینۂ وقت کسے اپنے منہ لگاتا ہے

    ہمیں نے پھر کوئی بات ایسی ویسی کی ہوگی

    حیات میں وہ مقام آ رہا ہے اب کہ جہاں

    نہ اعتقاد معاون نہ آگہی ہوگی

    عجیب خوف مسلط دل و دماغ پہ ہے

    مرے سفر کی یہ شب شاید آخری ہوگی

    یہ جنوری کا مہینہ بھی کٹ گیا حیرتؔ

    خدا کے فضل سے کل ایک فروری ہوگی

    مأخذ:

    ازبر (Pg. 56)

    • مصنف: بلراج حیرت
      • ناشر: یونیورسل پرنٹنگ ورکس، دہلی
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے