کہیں نباہ کی صورت نہیں زمانے میں
کہیں نباہ کی صورت نہیں زمانے میں
قفس میں چین نہ راحت ہے آشیانے میں
بسے چمن میں تھے اڑ کر قفس میں جا پہونچے
کشش عجیب ہے قسمت کے آب و دانے میں
پھرا نصیب تو دنیا نے پھیر لیں آنکھیں
شریک حال نہیں کوئی بھی زمانے میں
کسے سنائیں سنے کون کیا پڑی کس کو
بلا کا درد بھرا ہے مرے فسانے میں
چھپیں گے اہل نظر سے یہاں وہاں کب تک
کبھی تو آئیں گے دل کے نگار خانے میں
کہیں سکون نہیں ضبط ڈھونڈھتے کیا ہو
غبار چھایا ہے دنیا کے کارخانے میں
مأخذ:
نوائے ضبط (Pg. 221)
- مصنف: ضبط سیتاپوری
-
- ناشر: ضبط سیتاپوری
- سن اشاعت: 1966
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.