کہیں سانحے ملیں گے کہیں حادثہ ملے گا
کہیں سانحے ملیں گے کہیں حادثہ ملے گا
ترے شہر کی فضا سے مجھے اور کیا ملے گا
کوئی سنگ توڑنے ہے سر راہ زندگانی
میں ہر اک سے پوچھتا ہوں کہیں آئنا ملے گا
تری جان بخش دینا مری مصلحت کا جز ہے
مرے قاتلوں سے اک دن ترا سلسلہ ملے گا
مرے قتل کی حقیقت نہ چھپا سکے گا کوئی
مرے قاتلوں کے گھر میں مرا خط جلا ملے گا
میں بھنور میں جب پھنسا تھا یہ صدا دی اس نے عنبرؔ
تری ناؤ ہے بھنور میں تجھے نا خدا ملے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.