کہنے کو رکھ رکھاؤ ترا بے مثال ہے
کہنے کو رکھ رکھاؤ ترا بے مثال ہے
لیکن یہ رکھ رکھاؤ ہی خود میں سوال ہے
کیسا عجیب رنگ ہے تیرے دیار کا
سب ہنس رہے ہیں اور لبوں پر ملال ہے
میں چھو رہا ہوں تجھ کو مگر لمس کے بغیر
کچھ دکھ نہیں رہا ہے یہ کیسا وصال ہے
کیسے کہوں کہ روز عیادت کو آئیے
کیسے کہوں کہ آج طبیعت بحال ہے
میں نے کہا کہ چاند ستارہ نثار دوں
اس نے کہا کہ یہ تو پرانا خیال ہے
آؤ کہ آج ٹوٹ کے روئیں تمام رات
ہم تم ہیں آسماں ہے زمیں ہے ہلالؔ ہے
دیکھو کہ ایک قافلہ ہونے چلے ہیں ہم
تنہا بھی جس جگہ سے گزرنا محال ہے
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 100)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.