Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے کٹا یہ شب کا سفر دیکھنا بھی ہے

اشرف یوسفی

کیسے کٹا یہ شب کا سفر دیکھنا بھی ہے

اشرف یوسفی

MORE BYاشرف یوسفی

    کیسے کٹا یہ شب کا سفر دیکھنا بھی ہے

    بجھتے دیے نے وقت سحر دیکھنا بھی ہے

    بے نام چاہتوں کا اثر دیکھنا بھی ہے

    شاخ نظر پہ حسن ثمر دیکھنا بھی ہے

    اب کے اسے قریب سے چھونا بھی ہے ضرور

    پتھر ہے آئنہ کہ گہر دیکھنا بھی ہے

    یہ شہر چھوڑنا ہے مگر اس سے پیشتر

    اس بے وفا کو ایک نظر دیکھنا بھی ہے

    ان آنسوؤں کے ساتھ بصارت ہی بہہ نہ جائے

    اتنا نہ رو اے دیدۂ تر دیکھنا بھی ہے

    ممکن نہیں ہے اس کو لگاتار دیکھنا

    رک رک کے اس کو دیکھ اگر دیکھنا بھی ہے

    منظر ہے دل خراش مگر دل کا کیا کریں

    گو دیکھنا نہیں ہے مگر دیکھنا بھی ہے

    اس آس پر کھڑے ہیں کہ اک بار یوسفیؔ

    اس نے ذرا پلٹ کے ادھر دیکھنا بھی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے