Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے رک سکتا تھا جو کار زیاں ہونے کو تھا

عبدالمنان صمدی

کیسے رک سکتا تھا جو کار زیاں ہونے کو تھا

عبدالمنان صمدی

MORE BYعبدالمنان صمدی

    کیسے رک سکتا تھا جو کار زیاں ہونے کو تھا

    یعنی سب کچھ طے شدہ تھا جو یہاں ہونے کو تھا

    کچھ بدن کے تھے تقاضے کچھ شرارت دل کی تھی

    آج لیکن عشق اپنا جاوداں ہونے کو تھا

    ہاں وہی جو شخص مجھ سے بغض رکھتا ہے بہت

    رات میری ذات پر وہ مہرباں ہونے کو تھا

    میں نے ہی الفاظ میں اس کو مقید کر لیا

    ورنہ وہ لمحہ تو کل ہی رائیگاں ہونے کو تھا

    میں نے کل اشکال سارے ختم اس کے کر دئے

    ورنہ میری ذات سے وہ بد گماں ہونے کو تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے