Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسے سناؤں غم کی کہانی سانسوں پر ہے بار بہت

وحید عرشی

کیسے سناؤں غم کی کہانی سانسوں پر ہے بار بہت

وحید عرشی

MORE BYوحید عرشی

    کیسے سناؤں غم کی کہانی سانسوں پر ہے بار بہت

    ماضی کہتا ہے کہہ جاؤ حال کو ہے انکار بہت

    آپ پشیماں آخر کیوں ہیں مجھ کو کچھ بھی یاد نہیں

    کس کی محبت کیسی کہانی کس سے کیا تھا پیار بہت

    ٹوٹا ماضی کا آئینہ یادوں کی بکھری کرچیں

    ذہن کے زخمی تلوے اب ہیں چلنے سے بیزار بہت

    پو پھوٹے پر کشتئ دل تھی ورطۂ ظلمت ہی میں ابھی

    یوں تو چلائی شب کے سمندر میں ہم نے پتوار بہت

    بھاگ چلوں یادوں کے زنداں سے اکثر سوچا لیکن

    جب بھی قصد کیا تو دیکھا اونچی ہے دیوار بہت

    ٹھٹھکا تو تھا پھر جانے کیا سوچ کے آگے بڑھتا گیا

    پائے وفا میں یوں تو چبھے تھے تیری جفا کے خار بہت

    ترک تعلق سے اک میرا دل ہی نہیں ہے کچھ زخمی

    تیر ہوئے ہی ہوں گے تیرے سینے کے بھی پار بہت

    مأخذ:

    یادوں کا زنداں (Pg. 22)

    • مصنف: وحید عرشی
      • ناشر: ادارہ مخدوم جہاں، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1991

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے