کل رات جگمگاتا ہوا چاند دیکھ کر
سائے نکل پڑے تھے بدن سے ادھر ادھر
دروازہ بند کر کے بہت خوش ہوا تھا میں
کوٹھے پھلانگنے لگیں رسوائیاں مگر
میں ڈوبنے گیا تو کنارا پکار اٹھا
یہ خواب تو نہیں ہے پہ صاحب ادھر کدھر
ماتم بھی ہو ہی جائے گا مر کے تو دیکھیے
اتنے بہت سے لوگ ہیں اتنے بہت سے گھر
علویؔ غزل تو کہنے چلے ہو نئی مگر
رکھ دو نہ تم خیال کے بخیے ادھیڑ کر
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 105)
- Author :محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.