کل تک یہ پھول روح رواں تھے بہار کے
کل تک یہ پھول روح رواں تھے بہار کے
تم نے ابھی ابھی جنہیں پھینکا اتار کے
دیکھا تو ذرے ذرے میں جلوے ہیں یار کے
پچھتا رہا ہوں دیر و حرم میں گزار کے
اس کا تو غم نہیں کہ نشیمن اجڑ گیا
اس کا قلق رہے گا کہ دن تھے بہار کے
غم سے کبھی گریز کبھی ساز باز ہے
حالات کیا بتاؤں دل بے قرار کے
آئے ہیں مدتوں میں جو دم بھر کے واسطے
حالات پوچھتے ہیں شب انتظار کے
قربان جاؤں حسن تصور کے اے رئیسؔ
پیش نظر خزاں میں ہیں خاکے بہار کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.