Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل تلک قانع رہا جو گردش تقدیر پر

سلیم بیتاب

کل تلک قانع رہا جو گردش تقدیر پر

سلیم بیتاب

MORE BYسلیم بیتاب

    کل تلک قانع رہا جو گردش تقدیر پر

    مستعد ہے آج وہ آفاق کی تسخیر پر

    شور و غل میں شہر کے اس کی صدا بھی کھو گئی

    ناز تھا جس کو کہ اپنے نطق کی تاثیر پر

    جو بھری محفل کے دل میں روشنی پھیلا گئی

    وہ خفا ہے آج تک میری اسی تقریر پر

    اور جب وہ لے سکا مجھ سے نہ کوئی انتقام

    ڈال دی اک خاک کی مٹھی مری تصویر پر

    اپنے ہی جذبات کے آگے نہ کچھ اس کی چلے

    وہ جو قادر ہے خلاؤں کی کٹھن تسخیر پر

    کیوں نہ دوں میں دوسروں کو رت جگے کا مشورہ

    میں کہ خود نادم ہوں اپنے خواب کی تعبیر پر

    جب سے لکھا ہے قصیدہ میں نے اس کی شان میں

    رشک سا آنے لگا اس کو مری تحریر پر

    آخرش وہ زینت آغوش گمنامی ہوا

    وہ جو خوش ہوتا تھا اپنی کھوکھلی تشہیر پر

    کس طرح بیتابؔ اس نے چھو لئے بربط کے تار

    ہاتھ جو رکھا ہوا تھا قبضۂ شمشیر پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے