Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل اٹھ کے آئے تھے پتھر کے دیوتاؤں تک

شوکت پردیسی

کل اٹھ کے آئے تھے پتھر کے دیوتاؤں تک

شوکت پردیسی

MORE BYشوکت پردیسی

    کل اٹھ کے آئے تھے پتھر کے دیوتاؤں تک

    اور آج پہنچے ہم الفاظ کے خداؤں تک

    حدود جسم سے آگے بڑھے تو یہ دیکھا

    کہ تشنگی تھی برہنہ تری اداؤں تک

    سفینہ غرق ہوا ہے انہیں کا موجوں میں

    کہ جن کے عزم کی قوت تھی ناخداؤں تک

    یہ ہاتھ آہنی دیوار بھی گرا دیں گے

    وہ لوگ بھاگ کے جائیں گے کن گپھاؤں تک

    ہزار بار ہوئی تجھ سے منحرف دنیا

    ہزار بار پھر آئی تری صداؤں تک

    انہیں کو پہلے ملی آرزوؤں کی منزل

    جو قافلے نہ پہنچ پائے رہنماؤں تک

    عذاب جاں جنہیں سمجھا تھا ہم نے اے شوکتؔ

    پلٹ کے آ گئے ہم پھر انہیں بلاؤں تک

    مأخذ:

    Tahreek Jild 22 Shumara 10 January 1975-Svk (Pg. 29)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے