aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کلام سخت کہہ کہہ کر وہ کیا ہم پر برستے ہیں

سید یوسف علی خاں ناظم

کلام سخت کہہ کہہ کر وہ کیا ہم پر برستے ہیں

سید یوسف علی خاں ناظم

MORE BYسید یوسف علی خاں ناظم

    کلام سخت کہہ کہہ کر وہ کیا ہم پر برستے ہیں

    لب ان کے لعل ہیں پر لعل سے پتھر برستے ہیں

    بنا گر قطرہ واں گوہر تو یاں گوہر برستے ہیں

    ہمارے دیدۂ تر ابر سے بہتر برستے ہیں

    عرق رخ کا نقاب رخ سے جب ٹپکا تو ہم سمجھے

    کہ مہ پر چھا رہا ہے ابر اور اختر برستے ہیں

    جھپکنا جس نے دیکھا ہو تری پلکوں کا وہ جانے

    وگرنہ کون مانے گر کہوں خنجر برستے ہیں

    تماشا دیکھ سیلاب بہاری پر حبابوں کا

    اٹھا لا شیشہ ساقی ابر سے ساغر برستے ہیں

    ترے در پر گدا و شہ کے غش کھا کھا کے گرنے سے

    دل و جاں بہتے پھرتے ہیں سر و افسر برستے ہیں

    سرشک چشم سے نالے رواں ہوتے نہیں دیکھے

    کہے کون اس کو رونا دیدہ ہائے تر برستے ہیں

    جلا خرمن تو کیا پر جو دھوئیں اٹھتے ہیں خرمن سے

    ستم ہے بن کے بادل کشت دشمن پر برستے ہیں

    مری ہستی مگر فصل بہار شعلہ ہے ناظمؔ

    شرر پھلتے ہیں داغ اگتے ہیں اور اخگر برستے ہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Nazim (Pg. ebook-87 page-88)

    • مصنف: سید یوسف علی خاں ناظم
      • اشاعت: 1915
      • ناشر: الناظر پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1915

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے