Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کم سے کم دنیا سے اتنا مرا رشتہ ہو جائے

شارق کیفی

کم سے کم دنیا سے اتنا مرا رشتہ ہو جائے

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    کم سے کم دنیا سے اتنا مرا رشتہ ہو جائے

    کوئی میرا بھی برا چاہنے والا ہو جائے

    اسی مجبوری میں یہ بھیڑ اکٹھا ہے یہاں

    جو ترے ساتھ نہیں آئے وہ تنہا ہو جائے

    شکر اس کا ادا کرنے کا خیال آئے کسے

    ابر جب اتنا گھنا ہو کہ اندھیرا ہو جائے

    ہاں نہیں چاہئے اس درجہ محبت تیری

    کہ مرا سچ بھی ترے جھوٹ کا حصہ ہو جائے

    بند آنکھوں نے سرابوں سے بچایا ہے مجھے

    آنکھ والا ہو تو اس کھیل میں اندھا ہو جائے

    میں بھی قطرہ ہوں تری بات سمجھ سکتا ہوں

    یہ کہ مٹ جانے کے ڈر سے کوئی دریا ہو جائے

    بس اسی بات پہ آئینوں سے بگڑی میری

    چاہتا تھا مرا اپنا کوئی چہرہ ہو جائے

    بزم یاراں میں یہی رنگ تو دیتے ہیں مزہ

    کوئی روئے تو ہنسی سے کوئی دہرا ہو جائے

    مأخذ:

    کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 90)

    • مصنف: شارق کیفی
      • اشاعت: 3rd
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2022

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے