Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کمال عشق میں سوز نہاں باقی نہیں رہتا

عارف نقشبندی

کمال عشق میں سوز نہاں باقی نہیں رہتا

عارف نقشبندی

MORE BYعارف نقشبندی

    کمال عشق میں سوز نہاں باقی نہیں رہتا

    بھڑک جاتے ہیں جب شعلے دھواں باقی نہیں رہتا

    جبیں تو پھر جبیں ہے آستاں باقی نہیں رہتا

    جہاں تم ہو کسی کا بھی نشاں باقی نہیں رہتا

    تمہیں دیکھوں تو کیا دیکھوں تمہیں سمجھوں کو کیا سمجھوں

    محبت میں تو اپنا بھی گماں باقی نہیں رہتا

    انہیں سے پوچھئے یہ ان کے دل پر کیا گزرتی ہے

    بہاروں میں بھی جن کا آشیاں باقی نہیں رہتا

    کبھی یاد ان کی آئی ہے کبھی وہ خود بھی آتے ہیں

    محبت میں حجاب درمیاں باقی نہیں رہتا

    محبت راس آتی ہے تو چھا جاتی ہے دنیا پر

    بگڑتی ہے تو پھر نام و نشاں باقی نہیں رہتا

    خزاں میں لالہ و گل کا بھرم بھی کھل ہی جاتا ہے

    ہمیشہ تو فریب گلستاں باقی نہیں رہتا

    اسی منزل میں آتے ہیں کہیں دیر و حرم عارفؔ

    حریم دل سے بچ کر آستاں باقی نہیں رہتا

    مأخذ:

    Lamhon Ki Dhadkanen (Pg. 53)

    • مصنف: Mohammad Usmaan Arif
      • اشاعت: 1985
      • ناشر: Bedil Academy,Rajisthan
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے