کمال ضبط کی ہوگی بیاں تفسیر کاغذ پر
کمال ضبط کی ہوگی بیاں تفسیر کاغذ پر
رقم کر دوں گا ایسی دل نشیں تحریر کاغذ پر
مصور نے لہو اپنا نچوڑا ہے بہت اس میں
تکلم کر رہی ہے اب تری تصویر کاغذ پر
وہ جس نے عمر بھر دیکھا نہیں ہے جنگ کا میداں
بہت خوش ہے بنا کر وہ بھی اک شمشیر کاغذ پر
بہت مشکل ہے تجھ کو میں زمانہ سے چھپا پاؤں
مرے اشعار کرتے ہیں تری تشہیر کاغذ پر
ابھی کتنے محاذوں پر وطن کو جنگ لڑنی ہے
یہ لیڈر کر رہے ہیں دیکھیے تقریر کاغذ پر
سر آنکھوں پر مرے اشعار رکھتے ہیں دیوانے لوگ
جنوں کی مل رہی ہے مجھ کو یہ توقیر کاغذ پر
تسلسل جاری ہے شعر و سخن کا آج کل بسملؔ
نظر آئی ہے خوابوں کی مجھے تعبیر کاغذ پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.