Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کر چکے برباد دل کو فکر کیا انجام کی

مرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی

کر چکے برباد دل کو فکر کیا انجام کی

مرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی

MORE BYمرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی

    کر چکے برباد دل کو فکر کیا انجام کی

    اب ہمیں دے دو یہ مٹی ہے ہمارے کام کی

    ڈوب دے دے بادۂ گل رنگ میں زاہد اگر

    دیکھیے رنگینیاں پھر جامۂ احرام کی

    عکس ابرو دیکھتے ہیں بادۂ سرجوش میں

    عید ہے ساقی پرستوں میں ہلال جام کی

    ابتدائے عشق ہے اور بجھ رہا ہے دل مرا

    ہو چلی دھیمی ابھی سے لو چراغ شام کی

    آنکھ میں آنسو ہیں ماتھے پر عرق ہے موت کا

    لے خبر عمر رواں اپنے چھلکتے جام کی

    ہو گئی بازیچۂ اطفال بے ذوق و شعور

    شاعری جو تھی مرادف معنی الہام کی

    پختگی سمجھے ہوئے ہیں جو تناسب کو فقط

    چاہیے اصلاح ان کو اس خیال خام کی

    ہے یہ نازک فن جو شایان تہی مغزی نہیں

    دور مجلس میں ضرورت کیا ہے خالی جام کی

    ٔہے عزیزؔ آئینۂ لفظی مراعات النظیر

    حسن معنی جب نہیں پھر شاعری کس کام کی

    مأخذ:

    Anjum Kada (Pg. 81)

    • مصنف: مرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی
      • اشاعت: 1956
      • ناشر: انجمن ترقی اردو (ہند)، علی گڑھ
      • سن اشاعت: 1956

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے