Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرم بھی حسن کے بن کر عتاب گزرے ہیں

ناصر انصاری

کرم بھی حسن کے بن کر عتاب گزرے ہیں

ناصر انصاری

MORE BYناصر انصاری

    کرم بھی حسن کے بن کر عتاب گزرے ہیں

    نہ پوچھ عشق پہ کتنے عذاب گزرے ہیں

    بڑے قریب سے دیکھا ہے میں نے آج ان کو

    وہ سامنے سے مرے بے حجاب گزرے ہیں

    نظام عشق تغیر پذیر ہو نہ سکا

    وگرنہ یوں تو بہت انقلاب گزرے ہیں

    پھسل گئے ہیں جہاں پاؤں اہل دانش کے

    وہاں سے اہل جنوں کامیاب گزرے ہیں

    سبھی نے شوخیاں بخشی ہیں کچھ تخیل کو

    مرے قریب سے جتنے شباب گزرے ہیں

    تری نگاہ تغافل تو خوب واقف ہے

    مری حیات میں کتنے سراب گزرے ہیں

    ہم اہل دل تری رسوائیوں کے پیش نظر

    جدھر سے گزرے بصد اجتناب گزرے ہیں

    تمہارے روئے درخشاں کی جب بھی یاد آئی

    مری نظر سے مہ و آفتاب گزرے ہیں

    فروغ حسن بہاراں تو دیکھیے ناصرؔ

    چمن سے شعلہ و گل بے نقاب گزرے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے