Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرے گا اپنی باتوں پر ملال آہستہ آہستہ

محمد مستحسن جامی

کرے گا اپنی باتوں پر ملال آہستہ آہستہ

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    کرے گا اپنی باتوں پر ملال آہستہ آہستہ

    پڑے گا روشنی کا اس کو کال آہستہ آہستہ

    نہ ان کو کوئی عجلت ہے نہ کوئی کار دنیا ہے

    دکھا اپنے فقیروں کو جمال آہستہ آہستہ

    مخالف صف میں میرا یار مجھ سے لڑنے آیا ہے

    اٹھاؤں گا مگر اپنی میں ڈھال آہستہ آہستہ

    کبھی یکجا نہیں ہوتے دلوں کو توڑنے والے

    بدل جاتے ہیں ان کے خد و خال آہستہ آہستہ

    میں اپنے ہجر کو نگراں بنا کر لوٹ آیا تھا

    بنا ہے مکڑیوں نے زرد جال آہستہ آہستہ

    یہ میں لوگوں کے دل میں گھر جو کر لیتا ہوں عجلت میں

    ہوا ہے مجھ کو حاصل یہ کمال آہستہ آہستہ

    یہ کار عشق ہے اور اس میں سب گھر بار لٹتا ہے

    بچھڑتے ہیں ادھر اہل و عیال آہستہ آہستہ

    مرے گھر میں غموں کی آج پھر بارات آئے گی

    کریں گی دھڑکنیں امشب دھمال آہستہ آہستہ

    مری رفتار کی کوئی یہاں پہ حد نہ ہوتی تھی

    کیا ہے عشق نے مجھ کو نڈھال آہستہ آہستہ

    زباں کے زخم مستحسنؔ کسی کو بھولتے کب ہیں

    اترتی ہے درختوں سے یہ چھال آہستہ آہستہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے