کرنا ہے جو کام کر رہا ہوں
کرنا ہے جو کام کر رہا ہوں
دیوانوں میں نام کر رہا ہوں
دنیا تری دل فریبیوں میں
بے لاگ قیام کر رہا ہوں
خود پھونک کے اپنا آشیانہ
بجلی کو سلام کر رہا ہوں
خاموش ہے کائنات ساری
میں دل سے کلام کر رہا ہوں
انگڑائیاں لے رہا ہے کوئی
افسانہ تمام کر رہا ہوں
مرنے پہ مرے نہ آپ روئیں
تبدیل مقام کر رہا ہوں
ساقی سے سعیدؔ جام لے کر
دنیا کو سلام کر رہا ہوں
مأخذ:
برق و آشیان (Pg. 82)
- مصنف: سعید شہیدی
-
- ناشر: نیشنل فائن پرنٹنگ پریس، حیدر آباد
- سن اشاعت: 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.