کرنے لگا دل طلب جب وہ بت خوش مزاج
کرنے لگا دل طلب جب وہ بت خوش مزاج
ہم نے کہا جان کل اس نے کہا ہنس کے آج
زلف نے اس کی دیا کاکل سنبل کو رشک
چشم سیہ نے لیا چشم سے آہو کے باج
اس کی وہ بیمار چشم دیکھ رہا تو جو دل
رہ تو سہی میں تیرا کرتا ہوں کیسا علاج
کام پڑا آن کر چاہ سے جس دن ہمیں
چھٹ گئے اس روز سے اور جو تھے کام کاج
دل تو نہ دیتے ہم آہ لے گئی لیکن نظیرؔ
اس کی جبیں کی حیا اور وہ آنکھوں کی لاج
- Deewan-e-Nazeer Akbarabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.