کشتی رہی بھنور میں کنارا نہیں ملا
کشتی رہی بھنور میں کنارا نہیں ملا
الفت کے راستے میں سہارا نہیں ملا
راہ وفا میں ہم کو ملے ہیں عدو بہت
لیکن کوئی بھی یار ہمارا نہیں ملا
دل کو غم فراق بھلانے کے واسطے
اظہار کے سوا کوئی چارا نہیں ملا
تم سے ہوا ہے قطع تعلق تو اس کے بعد
سارے جہاں میں ثانی تمہارا نہیں ملا
ہر شعر مجھ کو خون جگر کے عوض ملا
یہ فن کسی کے در سے ادھارا نہیں ملا
پیغام عشق شہر عداوت میں رائیگاں
ہو جس کو آج عشق گوارا نہیں ملا
مایوس ہو نہ زینؔ کہ ایسا نہیں کوئی
جس کو محبتوں میں خسارا نہیں ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.