کٹی ہے عمر ہماری بڑے عذاب کے ساتھ
کٹی ہے عمر ہماری بڑے عذاب کے ساتھ
تمہاری یاد کے آنسو پئے شراب کے ساتھ
جو آسمان سے اتری ہے رہبری کے لیے
وفائیں کی ہیں کبھی تم نے اس کتاب کے ساتھ
اسی لیے تو جوانی میں سر جھکا کہ تیرا
شباب حسن بھی شامل رہے ثواب کے ساتھ
چمکنے والی کسی شے کا اعتبار نہیں
دیا تو ہم بھی جلاتے ہیں ماہتاب کے ساتھ
ہماری آنکھ کے پردے بھی با حیا ہوں گے
نظر اٹھے تو نظر آئیں سب حجاب کے ساتھ
بنی ہے جشن بہاراں میں قتل گل کی فضا
ہمیں بھی رہنا پڑے گا بڑے حساب کے ساتھ
- کتاب : حاشیےمیں نیکیاں (Pg. 26)
- Author : عرفانؔ شاہ نوری
- مطبع : الفاظ پبلی کیشن، کامٹی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.