Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کٹتا ہی نہیں جانے مرا کیسا سفر ہے

منہاج خان

کٹتا ہی نہیں جانے مرا کیسا سفر ہے

منہاج خان

MORE BYمنہاج خان

    کٹتا ہی نہیں جانے مرا کیسا سفر ہے

    لگتا ہے مرا ریت کے صحراؤں میں گھر ہے

    تنہا تو کبھی مجھ کو وہ رہنے نہیں دیتا

    میں کچھ بھی کروں اس کو تو ہر آن خبر ہے

    ہر شخص کو مل جاتا ہے پیسوں سے یہاں پیار

    کیسے یہاں انسان ہیں کیسا یہ نگر ہے

    اک شخص یہاں شب میں جلاتا ہے گھروں کو

    پھر سب کو بتاتا ہے کہ دیکھو یہ سحر ہے

    یہ جان لو کچھ مجھ سے کبھی جھوٹ نہ کہنا

    اے یار مرے خوف خدا تم کو اگر ہے

    ظاہر جو نہ کر پھر بھی ہمیں کچھ تو بتا دے

    خوابوں میں ترے کون ہے یہ کس کا اثر ہے

    کل رات مرے خواب کوئی لے گیا منہاجؔ

    اب نیند ہے آنکھوں میں نہ تنہائی کا ڈر ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے