Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون دیکھے گا زمانے انقلاب ناز کے

گلزار دہلوی

کون دیکھے گا زمانے انقلاب ناز کے

گلزار دہلوی

MORE BYگلزار دہلوی

    کون دیکھے گا زمانے انقلاب ناز کے

    بھول بیٹھے ہیں وہ وعدے عشق کے آغاز کے

    ہوتے ہیں تیر ستم سر چاہنے والوں پہ اب

    یہ نئے انداز دیکھے غمزہ و غماز کے

    میرے آہ و نالے کو ظالم سمجھ ناداں نہ بن

    ساز کے نغمے نہیں یہ ہیں شکست ساز کے

    بال و پر اب تک بندھے ہیں ہوں مقید تا ہنوز

    حکم صادر ہو چکے ہیں گو میری پرواز کے

    عشق دیں حب وطن ذوق عمل پاس وفا

    جوہر انسانیت ہیں یہ کسی دم ساز کے

    اس خراب آباد کی تنظیم کچھ آساں نہ تھی

    معجزے ہیں یہ مسیحا دم تیرے انداز کے

    ساز ہستی تیری اک آواز سے تھا نغمہ کار

    منتظر دیوانے دل ہیں دوسری آواز کے

    چار کلیوں کے سہارے ہے گلستاں کا قیام

    ظاہراً جو گل ہیں ورنہ خار ہیں اعجاز کے

    گو غنیمت پنجۂ اغیار کے چھٹنا سہی

    کیوں مگر ہم صید ہوں چشم زمانہ ساز کے

    انقلاب اک اپنے حق میں اور بھی آنے کو ہے

    یہ معانی ہیں حقیقت میں نوائے راز کے

    ظلم پر تم ظلم ڈھاؤ ہم نہ کھینچیں آہ تک

    واہ کیا کہئے تمہارے عشوہ و انداز کے

    ہند میں قائم رہے دائم بہار بے خزاں

    یہ دعا لب پر ہو ہر گلزارؔ کے دم ساز کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے