Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون کہتا ہے ہواؤں میں رہے ہیں امجدؔ

امجد خان تجوانہ

کون کہتا ہے ہواؤں میں رہے ہیں امجدؔ

امجد خان تجوانہ

MORE BYامجد خان تجوانہ

    کون کہتا ہے ہواؤں میں رہے ہیں امجدؔ

    ہم تو اک شخص کے پاؤں میں رہے ہیں امجد

    شام ہوتے ہی ہمیں تھام لیا صدموں نے

    ہم ترے بعد سزاؤں میں رہے ہیں امجد

    جس پہ لکھا تھا ترا نام محبت سے کبھی

    ہم اسی پیڑ کی چھاؤں میں رہے ہیں امجد

    ورنہ یہ شہر تو کھا جاتا بلاؤں کی طرح

    وہ تو ہم ماں کی دعاؤں میں رہے ہیں امجد

    ہم نے غربت میں بھی پھیلائے نہیں ہاتھ کبھی

    ہم سدا اپنی اناؤں میں رہے ہیں امجدؔ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے