Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون یہ روشنی کو سمجھائے

وجد چغتائی

کون یہ روشنی کو سمجھائے

وجد چغتائی

MORE BYوجد چغتائی

    کون یہ روشنی کو سمجھائے

    ساتھ دیتے نہیں کبھی سائے

    راز کھل جائے پھر وہ راز کہاں

    بات ہی کیا جو لب پہ آ جائے

    گھر ہمیشہ ہی بے چراغ رہا

    داغ سینے کے لو نہ دے پائے

    چاندنی کھل رہی ہے ان کی طرح

    گزرے لمحات کتنے یاد آئے

    ترے کوچے میں صبح دم اکثر

    دیکھ کر پھول ہم کو شرمائے

    دھوپ میں میرے ساتھ چلتے ہیں

    ان کی پلکوں کے دل نشیں سائے

    ہم سکوں کی تلاش میں آخر

    تیرے کوچے میں پھر چلے آئے

    روز جاتا ہوں میکدے کی طرف

    کاش یہ دل کبھی بہل جائے

    اب خرابات میں وہ رند کہاں

    شب گئے صبح کی خبر لائے

    بوئے مے سے مہک رہا ہے دماغ

    بوئے گل کی ہوس نکل جائے

    مے کدہ وقت ہی پہ کھلتا ہے

    وجدؔ بے وقت کیوں چلے آئے

    مأخذ:

    Shikast-e-Qeemat-e-Dil (Pg. 151)

    • مصنف: وجد چغتائی
      • اشاعت: 1984
      • ناشر: سروش چغتائی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے