Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاک بستہ ہیں تہ خاک سے باہر نہ ہوئے

سالم شجاع انصاری

خاک بستہ ہیں تہ خاک سے باہر نہ ہوئے

سالم شجاع انصاری

MORE BYسالم شجاع انصاری

    خاک بستہ ہیں تہ خاک سے باہر نہ ہوئے

    جسم اپنے کبھی پوشاک سے باہر نہ ہوئے

    جرأت‌ بازوئے پیراک سے باہر نہ ہوئے

    یہ سمندر مری املاک سے باہر نہ ہوئے

    ذہن خفتہ نے ہمہ وقت سعی کی لیکن

    فکر کے زاویے ادراک سے باہر نہ ہوئے

    زخم دیتی ہے نیا روز مجھے بھوک مری

    یہ مصائب مری خوراک سے باہر نہ ہوئے

    زیر تکمیل ہیں دست فن کوزہ گر میں

    ہم وہ ایجاد ہیں جو چاک سے باہر نہ ہوئے

    شاخ پر ابھرے ہیں تابندہ گلوں کی صورت

    جو شرارے خس و خاشاک سے باہر نہ ہوئے

    کام آئی نہ کوئی وقت کی چارہ جوئی

    زخم کہنہ دل صد چاک سے باہر نہ ہوئے

    محو پرواز ہیں صدیوں سے یوں ہی شمس و قمر

    یہ پرندے حد افلاک سے باہر نہ ہوئے

    مصلحت کوش ہوئے وقت کے چہرے سالمؔ

    عکس آئینۂ بے باک سے باہر نہ ہوئے

    مأخذ:

    Ghubar-e-Fikr (Pg. 28)

    • مصنف: سالم شجاع انصاری
      • اشاعت: 2014
      • ناشر: مشکوٰۃ پرنٹرس، علی گڑھ
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے