خاک ہو جائیں گے کردار یہ جانے مانے
خاک ہو جائیں گے کردار یہ جانے مانے
اور مٹی سے ملیں گے سبھی تانے بانے
زندگی کی تو کبھی بھر نہ سکی الماری
پر کئے میں نے تمناؤں کے سارے خانے
ہم یہ کن تند ہواؤں کی زدوں میں آئے
ہم پرندے تو فقط آئے تھے چگنے دانے
مجھ کو دریاؤں نے صحراؤں میں تھامے رکھا
میں نے دریاؤں میں ڈالے تھے کسی پل آنے
کینوس چاروں طرف پھیلا ہوا ہے ذیشانؔ
پر نہیں ذہن جو تصویر کو پورا جانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.