خاک سے خواب تلک ایک سی ویرانی ہے
خاک سے خواب تلک ایک سی ویرانی ہے
میرے اندر مرے باہر کی بیابانی ہے
کوئی منظر کہیں موجود ہے پس منظر میں
ورنہ کیا چیز ہے جو باعث حیرانی ہے
کہہ کے دیکھیں گے بہ ہر طور مگر پہلے بھی
دل خود سر نے کوئی بات کہاں مانی ہے
کسے معلوم ہے رکنا کہ گزر جانا ہے
شام ہے ٹھہری ہوئی بہتا ہوا پانی ہے
دیکھ یہ دل جو کبھی حد سے گزر جاتا تھا
دیکھ دریا میں کوئی شور نہ طغیانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.