Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاموشی تری چیخ سے یہ بھید کھلا ہے

فیصل طفیل

خاموشی تری چیخ سے یہ بھید کھلا ہے

فیصل طفیل

MORE BYفیصل طفیل

    خاموشی تری چیخ سے یہ بھید کھلا ہے

    سناٹے سے بھی لپٹی ہوئی کوئی صدا ہے

    اے ذوق نظر دیکھ ترے سامنے کیا ہے

    کہنہ ہی سہی آنکھ پہ منظر تو نیا ہے

    وہ چاند نہ نکلا تو ستارے بھی تھے گم صم

    سورج بھی بہت دیر سے بیدار ہوا ہے

    چل تجھ کو لئے جاتا ہوں دکھلانے سمندر

    دریا مری کشتی میں جو تو بیٹھ گیا ہے

    واجب ہے اسے چوم کے آنکھوں سے لگاؤں

    اک حرف جو تسبیح محبت سے گرا ہے

    منزل سے کبھی میری شناسائی نہیں تھی

    رستہ ہی مرا یار تھا جو روٹھ گیا ہے

    چرچا ہے بہت شہر میں جس موج نمو کا

    وہ خواب مری آنکھ سے ہی ٹپکا ہوا ہے

    اے صورت مہتاب ترا ہاتھ بھی آخر

    لہروں کی روانی میں کہیں چھوٹ گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے