Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاطر کرے ہے جمع وہ ہر بار ایک طرح

میر تقی میر

خاطر کرے ہے جمع وہ ہر بار ایک طرح

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    خاطر کرے ہے جمع وہ ہر بار ایک طرح

    کرتا ہے چرخ مجھ سے نئے یار ایک طرح

    میں اور قیس و کوہ کن اب جو زباں پہ ہیں

    مارے گئے ہیں سب یہ گنہ گار ایک طرح

    منظور اس کو پردے میں ہیں بے حجابیاں

    کس سے ہوا دو چار وہ عیار ایک طرح

    سب طرحیں اس کی اپنی نظر میں تھیں کیا کہیں

    پر ہم بھی ہو گئے ہیں گرفتار ایک طرح

    گھر اس کے جا کے آتے ہیں پامال ہو کے ہم

    کریے مکاں ہی اب سر بازار ایک طرح

    گہ گل ہے گاہ رنگ گہے باغ کی ہے بو

    آتا نہیں نظر وہ طرح دار ایک طرح

    نیرنگ حسن دوست سے کر آنکھیں آشنا

    ممکن نہیں وگرنہ ہو دیدار ایک طرح

    سو طرح طرح دیکھ طبیبوں نے یہ کہا

    صحت پذیر ہوئے یہ بیمار ایک طرح

    سو بھی ہزار طرح سے ٹھہراوتے ہیں ہم

    تسکین کے لیے تری ناچار ایک طرح

    بن جی دئیے ہو کوئی طرح فائدہ نہیں

    گر ہے تو یہ ہے اے جگر افگار ایک طرح

    ہر طرح تو ذلیل ہی رکھتا ہے میرؔ کو

    ہوتا ہے عاشقی میں کوئی خوار ایک طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے