Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھڑی ہے رات اندھیروں کا ازدحام لگائے

فرحت احساس

کھڑی ہے رات اندھیروں کا ازدحام لگائے

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    کھڑی ہے رات اندھیروں کا ازدحام لگائے

    اور ایک روشنی بیٹھی ہے اپنا کام لگائے

    یہ کم نہیں کہ خریدا اسی پری نے ہمیں

    اگرچہ اس نے بہت کم ہمارے دام لگائے

    میں آفتاب زدہ ہوں کہاں ہے زلف اس کی

    کہ آئے اور مری آنکھوں پہ اپنی شام لگائے

    میں آیا کام کیا اپنا اور چل بھی دیا

    زمانہ بیٹھا رہا اپنا تام جھام لگائے

    نہ جانے کتنے زمانوں کی منتظر آنکھیں

    رہ امید پہ بیٹھی ہوئی ہیں جام لگائے

    چمن میں اس نے لگائے ہمارے نام کے پھول

    تو ہم نے صفحۂ ہستی پہ اس کے نام لگائے

    مگر میں چھوٹ گیا میرے زور دشت کی خیر

    تمام شہر رہا قفل انتظام لگائے

    ہماری باری اب آنی ہے کوزہ گر سے کہو

    کہ رنگ شوخ کرے خوب خاک خام لگائے

    ملازمت جو ملی دفتر فنا میں ملی

    پھرے تھے ہم جو بہت عرضئ دوام لگائے

    بنا ہے شہر کا سرمایہ کار یوں احساسؔ

    کہ اک حلال لگانے میں سو حرام لگائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے