خفا ہیں اس لیے وہ ہم سے فرمائش نہیں کرتے
خفا ہیں اس لیے وہ ہم سے فرمائش نہیں کرتے
سو ہم بھی دھوپ اور سائے کی پیمائش نہیں کرتے
زمانہ ہر چمکتی چیز کو سونا سمجھتا ہے
ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ آرائش نہیں کرتے
ضرورت آشکارا کرتی ہے نام و نسب سب کا
وگرنہ جو حسیں ہوتے ہیں زیبائش نہیں کرتے
اتر سکتی نہیں دل آئنے میں روشنی جب تک
ہم اس سے صاف ساری گرد و آلائش نہیں کرتے
ذکی ہر ایک خواہش کی چکانا پڑتی ہے قیمت
طلب ہم اس لیے اب اس سے آسائش نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.