Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھنڈر یہ پھر بسانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

دانیال طریر

کھنڈر یہ پھر بسانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

دانیال طریر

MORE BYدانیال طریر

    کھنڈر یہ پھر بسانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

    بدن میں لوٹ آنے کا ارادہ ہی نہیں تھا

    شکم کی آگ نے بیلوں کو ہانکنا سکھایا

    وگرنہ ہل چلانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

    وہ اپنے بھیڑیوں کو سیر پر لایا تھا بن میں

    غزالوں کو ڈرانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

    کہا تھا طائروں سے پیڑ کو دیمک لگی ہے

    کسی کو آزمانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

    خبر کب تھی کہ آنکھیں اوس برسانے لگیں گی

    تجھے ورنہ جگانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

    میں تیرے ساتھ اڑتا پھر رہا تھا آسماں میں

    خدا کو بھول جانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

    صدی میں نے تمناؤں کو بال و پر دیے تھے

    مگر ان کو اڑانے کا ارادہ ہی نہیں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے