Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خراشیں اور شکن آلود چہرہ بول سکتا ہے

صمد رضا

خراشیں اور شکن آلود چہرہ بول سکتا ہے

صمد رضا

MORE BYصمد رضا

    خراشیں اور شکن آلود چہرہ بول سکتا ہے

    سمجھنے والا کوئی ہو تو گونگا بول سکتا ہے

    ہم اپنے سے بہت چھوٹے کو بھی چھوٹا نہیں کہتے

    زباں اس کی ہے وہ دریا کو قطرہ بول سکتا ہے

    عطائے رب الگ شے ہے یہ بندوں کا دیا ہے کیا

    سکھاؤ جتنا طوطے کو بس اتنا بول سکتا ہے

    شرافت خون میں ہوتی ہے لہجے میں نہیں ہوتی

    برا انساں کسی کو کیسے اچھا بول سکتا ہے

    یہاں چلتے ہیں سارے کام نظروں کے اشارے پر

    یہ بزم ناز ہے اس میں کوئی کیا بول سکتا ہے

    رضاؔ جس کو ابھی رکھتے ہو تم جاں سے عزیز اپنا

    عداوت میں ذرا دیکھو وہ کیا کیا بول سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے