Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خط دیکھیے دیدار کی سوجھی یہ نئی ہے

شاد لکھنوی

خط دیکھیے دیدار کی سوجھی یہ نئی ہے

شاد لکھنوی

MORE BYشاد لکھنوی

    خط دیکھیے دیدار کی سوجھی یہ نئی ہے

    ویفر کی جگہ آنکھ لفافے پہ لگی ہے

    خاکستر تن خیر ہو برباد ہوئی ہے

    اڑتی یہ خبر گرد پریدہ سے سنی ہے

    ہم خوابیٔ جاناں مری قسمت میں لکھی ہے

    سوتے میں زلیخا کی طرح آنکھ لگی ہے

    لو عشق کی وہ ہے کہ پتنگے کو جلا کر

    سر میں جو لگی شمع کے تلوے میں بجھی ہے

    مٹ جائے گا ہر آدم خاکی کا مرقع

    تصویر گلی جو ہے بگڑنے کو بنی ہے

    رونے کو میں ہوں بارش باراں کے مقابل

    آنسو جو تھمے دیدۂ پر نم تو ہنسی ہے

    جی جاؤں کہ مر جاؤں میں اس نالہ کشی سے

    نتھنوں میں ہے دم نے کی طرح ناک میں جی ہے

    ٹپکیں ہوسیں کیوں نہ پسینے سے ہمارے

    ہر رونگٹے سے خواہش دل پھوٹ بہی ہے

    سینے پہ دھرے ہاتھ نہ مجھ سوختہ جاں کے

    پہلو میں کلیجے کی جگہ آگ دبی ہے

    قاضی کا ارادہ ہے کہ ہے مے کا مچلکہ

    توبہ در مے خانہ پہ دینے کو ڈھہی ہے

    اب شادؔ غزل اور کہو قید روی میں

    اس کے تو سب ابیات میں ایطائے جلی ہے

    مأخذ:

    Sukhan-e-Bemisal: Deewan-e-Shad (pdf) and website (Pg. p-140 e-142 pdf-147)

    • مصنف: شاد لکھنوی
      • اشاعت: 1901
      • ناشر: مطبع تصویر عالم, لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1901

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے