Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خط شکستہ میں کچھ ریت پر لکھا ہوا تھا

مظہر حسین سید

خط شکستہ میں کچھ ریت پر لکھا ہوا تھا

مظہر حسین سید

MORE BYمظہر حسین سید

    خط شکستہ میں کچھ ریت پر لکھا ہوا تھا

    جو میں نے غور سے دیکھا تو گھر لکھا ہوا تھا

    کتاب زیست میں لکھا نہیں گیا مرا نام

    مٹا دیا ہے کسی نے اگر لکھا ہوا تھا

    خبیث بھیڑیے شہروں میں دندناتے تھے

    اور ان کی کھال پہ لفظ بشر لکھا ہوا تھا

    ہوا بھی ہار گئی تھی شجر گراتے ہوئے

    تمہارا نام وہاں اس قدر لکھا ہوا تھا

    مکین خواب سے جاگے ہی تھے کہ سہم گئے

    ہر اک مکان کی چوکھٹ پہ ڈر لکھا ہوا تھا

    وہ جس کو لے کے مری بستیوں پہ ٹوٹ پڑے

    کسی کتاب سے کچھ ڈھونڈ کر لکھا ہوا تھا

    ہمارے نام کی تختی پہ ایک دن مظہرؔ

    ہمارا نام نہیں تھا شجر لکھا ہوا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے