خط مہکتے ہیں ترے آج بھی صندل کی طرح
خط مہکتے ہیں ترے آج بھی صندل کی طرح
میں انہیں چوم رہا ہوں کسی پاگل کی طرح
تیرے بارے میں ابھی سوچنے بیٹھوں گا میں
اور یہ دن بھی گزر جائے گا پھر کل کی طرح
ایک آدھ آنسو اتر آئے تو کہنا کیا ہے
ایک مدت سے میں برسا نہیں بادل کی طرح
جیسے تیسے میں انہیں کاٹ رہا ہوتا ہوں
پھیلتی جاتی ہیں راتیں کسی جنگل کی طرح
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 59)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.