Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خط میں آپ نے لکھا ہے ہم کیسے ہیں

سلیم صدیقی

خط میں آپ نے لکھا ہے ہم کیسے ہیں

سلیم صدیقی

MORE BYسلیم صدیقی

    خط میں آپ نے لکھا ہے ہم کیسے ہیں

    شہر دل ویران ہے لیکن اچھے ہیں

    رحم نہیں کھاتے ہیں یہ ناداروں پر

    پیسے والوں کے دل کتنے چھوٹے ہیں

    شاید پھر پردیس سے کوئی خط آیا

    رک رک کر برہن کے آنسو بہتے ہیں

    وقت پڑا تو یہ بھی کام آ جائیں گے

    کر لیجے محفوظ جو کھوٹے سکے ہیں

    اک جملے میں چار زبانیں بولے ہیں

    اپنے دور کے کیا کمپیوٹر بچے ہیں

    بیٹے بوجھ سمجھتے ہیں اب ماؤں کو

    کیسے کہہ دوں خون کے رشتے سچے ہیں

    ہو جاؤ گے زخموں سے تم چور سلیمؔ

    سچ کے رستے مشکل ہیں پتھریلے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے