ختم ان کے کبھی ستم نہ ہوئے
ختم ان کے کبھی ستم نہ ہوئے
سر ہمارے اگرچہ خم نہ ہوئے
تم کوئی شام ایسی بتلاؤ
جب ہوئے تم اداس ہم نہ ہوئے
اپنا خالق تو ہے صنم اپنا
ہم کسی کے مگر صنم نہ ہوئے
کس کو آنکھیں ملا کے دیکھیں جب
تیری نظروں میں محترم نہ ہوئے
اور جینے کا کیا ہنر رکھتے
کم سے کم ہاتھ تو قلم نہ ہوئے
کیا ہوا لفظ لفظ جینے سے
اک عبارت میں جب رقم نہ ہوئے
لطف ببیاکؔ اس سفر میں کہاں
جس کی راہوں میں زیر و بم نہ ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.