Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خطرہ سا کہیں مری اکائی کے لیے ہے

جاوید شاہین

خطرہ سا کہیں مری اکائی کے لیے ہے

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    خطرہ سا کہیں میری اکائی کے لیے ہے

    ہر لمحہ یہاں خود سے جدائی کے لیے ہے

    اک ہاتھ کو کچھ کرنے کی عادت نہیں ڈالی

    جو دوسرا ہے صرف گدائی کے لیے ہے

    ہر شخص کی ہے شام سے اپنی کوئی نسبت

    میرے لیے تو دن سے رہائی کے لیے ہے

    دن سارا گزر جاتا ہے اک دوری میں خود سے

    اور شام کسی اور جدائی کے لیے ہے

    موقع ہے کہ احسان کوئی اس کا چکا دوں

    اک لمحہ مرے پاس برائی کے لیے ہے

    ہے کون جھٹک دے جو کسی دست جفا کو

    یہ خلق خدا صرف دہائی کے لیے ہے

    اب خوں کو بنانا ہے ترے ہونٹ کی سرخی

    بچ جائے گا جو دست حنائی کے لیے ہے

    تہمت سی کوئی خود پہ لگا رکھی ہے شاہیںؔ

    اک داغ سا انگشت نمائی کے لیے ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    خطرہ سا کہیں مری اکائی کے لیے ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے