خیال شب کبھی فکر سحر میں رہتا ہے
خیال شب کبھی فکر سحر میں رہتا ہے
تمام عمر پرندہ سفر میں رہتا ہے
ملے گا کیا وہ تمہیں عارضی مسرت سے
جو لطف خاص غم معتبر میں رہتا ہے
کسی کو بڑھ کے نہ تم آئنہ دکھا دینا
کہ انتقام کا جذبہ بشر میں رہتا ہے
وہی تو فکر کو دیتا ہے فن کا پیراہن
جو اعتماد کہ دست ہنر میں رہتا ہے
متاع ہوش نہ لٹ جائے دل نہ رک جائے
یہ ڈر سحرؔ ہمیں اپنے ہی گھر میں رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.