Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خرد کے مکتب میں زندگی کے شعور کی آگہی نہیں ہے

حامی گورکھپوری

خرد کے مکتب میں زندگی کے شعور کی آگہی نہیں ہے

حامی گورکھپوری

MORE BYحامی گورکھپوری

    خرد کے مکتب میں زندگی کے شعور کی آگہی نہیں ہے

    چراغ طاقوں پہ جل رہے ہیں مگر کہیں روشنی نہیں ہے

    تمہارا مسلک ہے بت پرستی ہم اپنے ہاتھوں کو پوجتے ہیں

    خدا بناتے ہیں پتھروں کو یہ فن دست خودی نہیں ہے

    تمہارے عہد شباب کو ہم خموش نظروں سے دیکھتے ہیں

    اسے بھی تم احتجاج سمجھو یہ خامشی خامشی نہیں ہے

    میں رنج و غم میں بھی مسکرا کر فریب دیتا ہوں زندگی کو

    جو میرے ہونٹوں پہ مرتعش ہے وہ موج غم ہے ہنسی نہیں ہے

    یہ بکھرے بکھرے سے خشک پتے علامتیں ہیں تباہیوں کی

    روش روش گلستاں کی حامیؔ خزاں خزاں چیختی نہیں ہے

    مأخذ:

    شاخ زیتون (Pg. 53)

    • مصنف: حامی گورکھپوری
      • ناشر: ادبی مرکز، ہاوڑہ
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے