خرمن دل کہ جاں سے اٹھتا ہے
خرمن دل کہ جاں سے اٹھتا ہے
یہ دھواں سا کہاں سے اٹھتا ہے
آپ شعلہ ہیں آپ کیا جانیں
کب دھواں قلب و جاں سے اٹھتا ہے
ہم وہیں بود و باش رکھتے ہیں
فتنہ و شر جہاں سے اٹھتا ہے
خیر و خوبی سے آپ کا بندہ
لیجئے اب جہاں سے اٹھتا ہے
پرچم فکر و فن ضیاؔ صاحب
نکتہ چیں نکتہ داں سے اٹھتا ہے
مأخذ:
بہتر کرنیں (Pg. 91)
- مصنف: ضیاء اسدی سرونجی
-
- ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
- سن اشاعت: 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.