خزاں بہار کا عنواں ہے دیکھیے کیا ہو
خزاں بہار کا عنواں ہے دیکھیے کیا ہو
قفس کا نام گلستاں ہے دیکھیے کیا ہو
نمود صبح بہاراں ہے دیکھیے کیا ہو
ابھی سے چاک گریباں ہے دیکھیے کیا ہو
نہ آرزوئے حرم ہے نہ بت کدہ کا خیال
وہ شوخ حاصل ایماں ہے دیکھیے کیا ہو
لگی ہوئی ہے چمن میں اک آگ سی ہر سو
بہار شعلہ بداماں ہے دیکھیے کیا ہو
جہان عشق میں دعویٰ تھا ضبط کا جس کو
وہ آج چاک گریباں ہے دیکھیے کیا ہو
نہ وہ حیات کے آثار ہیں نہ وہ رونق
اداس شمع شبستاں ہے دیکھیے کیا ہو
سنا یہ ہے کہ مرے گھر پھر آ رہا ہے کوئی
حیات آج غزل خواں ہے دیکھیے کیا ہو
ابھی غروب کہاں آفتاب جور ہوا
ابھی سے جشن چراغاں ہے دیکھیے کیا ہو
کسی طرح بھی تبسمؔ کو اب قرار نہیں
حیات سر بہ گریباں ہے دیکھیے کیا ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.