Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خزاں موسم میں بھی دل کو اگر شاداب رکھنا تھا

عبید الرحمان

خزاں موسم میں بھی دل کو اگر شاداب رکھنا تھا

عبید الرحمان

MORE BYعبید الرحمان

    خزاں موسم میں بھی دل کو اگر شاداب رکھنا تھا

    تو پھر ویران آنکھوں میں سنہرے خواب رکھنا تھا

    اندھیری رات کا مشکل سفر آسان ہو جاتا

    نظر میں جلوۂ خورشید عالم تاب رکھنا تھا

    جو کچھ پانا نہیں تھا صرف کھونا تھا مقدر میں

    عبث نادان دل کو اس قدر بیتاب رکھنا تھا

    بہ نام فصل مستقبل چھڑکنا تھا لہو دل کا

    زمیں بنجر سہی پھر بھی اسے شاداب رکھنا تھا

    بلا سے ٹوٹ جاتا اپنے دل کا شیشۂ نازک

    مگر ہم کو خیال خاطر احباب رکھنا تھا

    اجالے کا تصور بھی اجالے کی بشارت ہے

    اندھیرے گھر میں کوئی کرمک شب تاب رکھنا تھا

    ارادوں کی بلندی نے سہارا دے دیا دل کو

    عبیدؔ اپنا قدم ہم کو سر مہتاب رکھنا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے