Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خضر سے کب ہے چھپا کچھ مری منزل کے سوا

ولی الحق

خضر سے کب ہے چھپا کچھ مری منزل کے سوا

ولی الحق

MORE BYولی الحق

    خضر سے کب ہے چھپا کچھ مری منزل کے سوا

    جس سے واقف نہیں کوئی بھی مرے دل کے سوا

    ہم قلندر ہیں جہاں چاہیں گے جا بیٹھیں گے

    اور بھی تو ہیں ٹھکانے تری محفل کے سوا

    جان دینا ہے تو پھر منت قاتل ہی کیوں

    اور بھی تو ہیں وسائل کف قاتل کے سوا

    کون ہے ناقہ نشیں کون سمجھ پائے اسے

    جب نظر آئے نہ کچھ پردۂ محمل کے سوا

    شہر کے دوسرے رخ کو بھی فراموش نہ کر

    جھونپڑے بھی ہیں فلک بوس منازل کے سوا

    زور بازو کو ذرا اس کے بھی دیکھیں کیا حرج

    بند راہیں ہیں جو سب کوچۂ قاتل کے سوا

    ہے ضروری کہ ہو تائید خداوندی بھی

    کام بننے کے لئے اپنے وسائل کے سوا

    چپ نہ ہوگا ہے ولیؔ وقت کا اپنے سقراط

    کچھ علاج اس کا نہیں زہر ہلاہل کے سوا

    مأخذ:

    نقوش زیبا (Pg. 55)

    • مصنف: ولی الحق
      • ناشر: ولی الحق
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے