Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھو جاتے ہیں دریا مٹی پیاسی رہ جاتی ہے

حضرت شاہ

کھو جاتے ہیں دریا مٹی پیاسی رہ جاتی ہے

حضرت شاہ

MORE BYحضرت شاہ

    کھو جاتے ہیں دریا مٹی پیاسی رہ جاتی ہے

    صدیوں رہنے والی زرد اداسی رہ جاتی ہے

    آنکھ کے پیچھے کیا ہوتا ہے علم نہیں ہو سکتا

    فنکاروں کی آخر روپ شناسی رہ جاتی ہے

    کھل کر اپنے عشق کا ہم نے تو اظہار کیا ہے

    گھٹ کر رہ جائے تو چاہت باسی رہ جاتی ہے

    دوپہروں کو جاگتی رہتی ہے سایوں کی صورت

    دن ہو جاتا ہے پر رات ذرا سی رہ جاتی ہے

    سرمائے کی گردش ہے ہر وقت ضروری حضرتؔ

    جوہڑ بنتا ہے جب آب نکاسی رہ جاتی ہے

    مأخذ:

    اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 300)

      • ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے