Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھوئے ہوئے تھے اپنی ہی تنہائیوں میں ہم

نازش حیدری

کھوئے ہوئے تھے اپنی ہی تنہائیوں میں ہم

نازش حیدری

MORE BYنازش حیدری

    کھوئے ہوئے تھے اپنی ہی تنہائیوں میں ہم

    ابھرے ہیں ڈوب ڈوب کے گہرائیوں میں ہم

    رکھتے رہے نہ جانے کس انداز سے قدم

    ٹھہرے ہیں طاق حادثہ پیمائیوں میں ہم

    یہ اور بات ہونٹ کبھی تر نہ کر سکے

    ہر چند تیرتے رہے پروائیوں میں ہم

    عظمت ملے تو اس کے تعاقب میں رہ نہ جائیں

    اب تک تو پیش پیش ہیں رسوائیوں میں ہم

    ہو لاکھ سر پہ شعلہ فشاں زندگی کی دھوپ

    چلتے رہیں گے موت کی پرچھائیوں میں ہم

    ابھرے تھے ساتھ موج کے ڈوبے بھنور کے ساتھ

    لے کر گئے ہیں سطح کو گہرائیوں میں ہم

    یکجا ہوئے حیات کی چٹکی سے چونک کر

    بکھرے ہوئے تھے ذات کی پہنائیوں میں ہم

    نازشؔ ہمیں تو خار چمن بھی عزیز ہے

    محدود کیا ہوں پھول کی رعنائیوں میں ہم

    مأخذ:

    صدیوں کا سفر (Pg. 61)

    • مصنف: نازش حیدری
      • ناشر: مکتبہ حیدری، کراچی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے